Pakistan First Technology NEWS By Imran Khan Victory Urdu Language | Tingustan

Imran Khan | Imran Khan Victory In Urdu Language


پچھلے دو دن سے ٹیکنالوجی کی دنیا کی بڑی اور اہم ترین خبر پاکستان کے حوالے سے بنی۔
خبر کے مطابق تحریک انصاف کی حالیہ انتخابات میں کامیابی میں اہم ترین کردار ایک موبائل ایپ نے ادا کیا جس کی بدولت تحریک انصاف کو اپنی مخالف جماعتوں پر سٹریٹیجک ایڈوانٹیج حاصل ہوگیا۔
جس وقت عمران خان 2014 میں آزادی مارچ کے ذریعے اسلام آباد میں دھرنے کی تیاری کررہا تھا، دوسری طرف اس کی ٹیکنالوجی ٹیم نے خاموشی سے ایک ایپ ڈویلپ کرنا شروع کردی۔ جس وقت ن لیگ کا سوشل میڈیا سیل مریم نواز کی زیرقیادت فیک تصاویر اور ٹیریان وائٹ کی تصویریں شئیر کرکے ماہانہ ڈھائی کروڑ روپے تنخواہ وصول کیا کرتا تھا، عین اسی وقت عمران خان کی ٹیکنالوجی ٹیم نے ملک بھر سے 5 کروڑ سے زائد ووٹرز کا ڈیٹا اکٹھا کرکے ایپ میں اپ لوڈ کرنا شروع کردیا۔
یہ کام پورا ایک سال جاری رہا اور اس کے نتیجے میں پاکستان کے ہر اہم حلقے کے تمام رہائشی ووٹرز اور ان کے خاندان کے تمام افراد کی تفصیلات کی انٹری اس ایپ میں ہوچکی تھی۔
اگلے مرحلے میں ان حلقوں کے چیدہ چیدہ کارکنان سے کہا گیا کہ وہ اپنے علاقے کے تمام گھرانوں کے سیاسی رحجانات کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کرکے ایپ میں اپ ڈیٹ کریں۔
ایپ میں آرٹیفشل انٹیلیجنس یعنی مضنوعی ذہانت کی پروگرامنگ بھی کی گئی تھی جس کے تحت بہت سے فیکٹرز جن میں ہر گھرانے میں موجود افراد کی تعلیمی قابلیت، ذرائع آمدن، بیرون ممالک میں مقیم رشتے دار کی بنیاد پر یہ ایپ تجویز کرسکتی تھی کہ فلاں گھرانہ تحریک انصاف کا کس حد تک سپورٹر ہوگا۔ اگر مجموعی تعلیمی قابلیت زیادہ ہوتی، زرائع آمدن پرائیویٹ شعبوں میں نوکری ہوتا، یا اس گھر کا کوئی فرد بیرون ملک مقیم ہوتا تو 70 فیصد تک چانس تھا کہ وہ گھرانہ تحریک انصاف کو ووٹ دے گا۔
اس کی مزید تصدیق سروے کے ذریعے کروائی گئی جو پچاس کے قریب حلقوں میں کارکنان نے بڑی رازداری سے مرتب کیا۔ ہر حلقے سے ۳۰۰ کے قریب گھرانوں کے سیاسی رحجانات کی معلومات اکٹھا کی گئیں جنہیں ایپ کے انٹیلی جنس سسٹم سے میچ کرکے ایپ کی مصنوعی ذہانت کی تصدیق ہوگئی۔
یہ سارا کام خاموشی سے ہوتا رہا اور کسی کو کانوں کان خبر تک نہ ہونے دی گئی۔ پچھلے ڈیڑھ سال سے پٹواریوں، جماع تیوں اور ڈیزلیوں کا سارا فوکس اور امیدیں ریحام خان کی کتاب تھا جبکہ تحریک انصاف سائنٹفک اور پڑھے لکھے طریقے سے اپنی سٹریٹیجی ترتیب دے رہی تھی۔
پھر ۲۵ جولائی کے انتخابات کا مرحلہ آگیا۔ ڈیڑھ سو کے قریب حلقوں کو اس ایپ کے ذریعے مینج کیا گیا۔ ان حلقوں میں موجود ووٹرز کو براہ راست ایس ایم ایس کے ذریعے مسلسل ان کے پولنگ بوتھ کے بارے میں اطلاعات دی جاتی ہیں۔ الیکشن سے دو دن قبل عمران کان کا آڈیو اور ویڈیو پیغام بھی ان ووٹرز کو بذریعہ وآٹس ایپ بھیجا گیا جس نے خاطر خواہ اثر ڈالا۔
الیکشن کے دن پی ٹی سی ایل کی ہیلپ لائن سروس خراب ہوگئی تھی جس کی وجہ سے دوسری جماعتوں کے ایجنٹس کو ان کا پولنگ بوتھ جاننے میں مشکلات پیش آرہی تھیں لیکن تحریک انصاف کے ایجنٹس کے پاس ایپ تھی جس میں صرف شناختی کارڈ نمبر ڈالنے سے تمام تفصیلات سامنے آجاتیں، جنہیں پرنٹر کے ذریعے پرنٹ کرکے فوری طور پر ووٹر کو دے دیا جاتا۔ دوسری طرف مخالف جماعتوں کے ایجنٹس پرانے دقیانوسی طریقوں کے مطابق ہاتھ سے پرچی لکھتے اور جتنی دیر میں وہ ایک پرچی لکھتے، انصافی ایجنٹس بیس ووٹرز کو فارغ کرچکے ہوتے۔
اس سے قبل امریکی صدر اوبامہ نے سوشل میڈیا کو پہلی مرتبہ استعمال کرکے پوری دنیا میں دھوم مچا دی تھی، پھر 2016 کے الیکشن میں ٹرمپ نے سوشل میڈیا کے صارفین کا ڈیٹا حاصل کرکے کیمپین کی جس سے اسے کامیابی حاصل ہوئی۔ اب تحریک انصاف نے دنیا کو ایک نئی بیسٹ پریکٹس دکھا دی ہے جس کے تحت ووٹرز کا ڈیٹا اور ایک موبائل ایپ کے ذریعے آپ سارا الیکشن مینیج کرسکتے ہیں۔
قرآن کی پہلی نازل ہونے والی آیت اقرا سے شروع ہوتی ہے جس سے تعلیم کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ تحریک انصاف نے ثابت کردیا کہ پڑھا لکھا اور انپڑھ کبھی برابر نہیں ہوسکتے۔
یہی وجہ ہے کہ آج ن لیگ، پی پی، اے این پی، جے یو آئی اور جماعت اسلامی بری طرح ذلیل و خوار ہوچکیں، کیونکہ ان کے کارکنان بھی جاہل ہیں اور ان کے ووٹرز بھی۔
تعلیم کو عزت دو!

Comments